ghatti r 9 afrad,.../SHORT STORIES

پُراسرار افراد

 روس کی شیطانی گھاٹی کا پراسرار معمہ

Tree, Tribe, Log, Tree Bark, short story, urdu short story

روس کی "دیاٹلوو"گھاٹی کاحادثہ دنیا کےحیرت انگیز  حادثوں میں سے ایک عجیب ترین حادثہ ہے۔یہ بیسویں صدی کے ایک نہ حل ہونے والے 9 افراد کے قتل کا پراسرار معمہ ہے۔ جس کے بارے بہت سے تھیوریز پیش کی گئیں لیکن اصل قاتل کا پتہ نہیں چل سکا۔کہ آخر کار ان نو افراد کو اتنی بے دردی سے کس نے قتل کیا۔ 

فروری 1959ءمیں 9 گریجویٹ کے طلباء نے ایک پہاڑی پرہائیکنگ کا ارادہ کیا۔ اس پہاڑی کا نام 
Ural Mountains en route to Mount Otorten
تھا۔ جس کا لوکل زبان میں مطلب ہے "یہاں مت جاؤ" ۔ کچھ لوگوں نے اس کا نام شیطانی گزرگاہ بھی رکھ دیا ہے۔

جب یہ نو افراد اپنے  مقرر کردہ وقت اور  جگہ "وزے گاؤں" میں واپس نہ آئے تو ایک ریسکیو ٹیم کو ان کی تلاش میں بھیجا گیا۔ریسکیوٹیم نے دیکھا کہ ان کے خیمے بالکل خالی تھے اور وہاں پر کوئی نہیں تھا۔ان کو کافی تلاش کیا گیا آخر کار 9 میں سے 5 لوگوں کی لاشیں ان کے بیس کیمپ سے تقریبا ایک میل کے فاصلے پر سے ملیں۔ان لوگوں کو کسی نے بہت ہی بے دردی سے قتل کردیا تھا۔ ان کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔ سر کی کھوپڑیاں اور ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھی۔اورایک خاتون کی زبان کٹی ہوئی تھی۔ ان پانچ لاشوں کی حالت بہت ہی خوفناک تھی۔ بقیہ چار افراد کا کچھ پتہ نہیں چلا۔ ریسکیو ٹیم نے خراب موسم کے باعث اپنا ریسکیو آپریشن ختم کردیا۔ کچھ مہینوں بعد جب موسم کچھ بہتر ہوا تو بقیہ چار لوگوں کوبھی تلاش کرلیا گیا ۔ ان کی بھی موت ہوچکی تھی اور ان کی لاشوں کی حالت بھی پہلے پانچ لوگوں جیسی ہی تھی۔ کسی نے ان کو بھی بڑے بُرے اورسفاک طریقے سے قتل کردیا تھا۔ اور ان کی جسموں کو بھی چیر پھاڑ دیا گیا تھا۔

اس کے بعد" لا انفورسمنٹ اتھارٹیز"یعنی قانون لاگو کرنے والے اداروں نے ایک بڑی کریمینل انوسٹی گیشن کا آغاز کیا اور کافی کوشش کی کہ قاتل کا سراغ لگایا جاسکے۔ لیکن بہت کوششوں کے باوجود بھی قاتل کا سراغ نہ مل سکا۔کہ کس نے اور کس وجہ سے ان 9 افراد کو بے دردی سے قتل کیا۔ آخر کار کسی نامعلوم طاقت کے ذمہ اس قتل کو لگا کر  اس کیس کی فائل بند کردی گئی۔ اور اس مونٹین پرغیر ضروری جانے پر پابندی بھی عائد کردی گئی۔
اس واقعہ کے بعد بہت سے لوگوں نے مختلف تھیوریز پیش کیں۔
کسی نے کہا یہ بندر نما انسان "ہیٹی" نے سب کیا ہوگا۔

کسی نے کہا کہ یہ لوگ روسی حکومت کی طرف سے کسی خطرناک تجرباتی مشن پر تھے لیکن وہ تجربہ الٹ پڑگیا اور تمام لوگ موت کے گھاٹ اتر گئے۔

کسی نے کہا کوئی پہاڑی تودہ گرنے سے برف ان کو اپنے بیس کیمپ سے دور لے گئی اور برف میں دھنسنے کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی۔ اور سخت برف نے ان کی ہڈیاں توڑ ڈالی ہوں گی۔
کسی نے کہا سخت سردی کی وجہ سے ان کو "ہائپو تھرمیہ" ہوگیا تھا جس کی وجہ سے یہ موت کی ابدی نیند سوگئے۔
کسی نے ان دیکھی طاقت جیسے Aliens  کو اس کا قصور وار ٹھہرایا۔ وغیرہ وغیرہ

آج بھی اس پہاڑی پر جانے سے لوگ ڈرتے ہیں کیوں کہ وہاں کے لوگوں کے ذہن نےاس  واقعہ کو ابھی تک فراموش نہیں کیا۔ اور نہ ہی اصل قاتل کا ابھی تک کوئی سراغ مل سکا ہے۔اس پہاڑی کا نام بھی لوگوں نے ڈیول پاس یعنی "شیطانی گھاٹی یا گزرگاہ" رکھ دیا ہے۔


Post a Comment

0 Comments