'جب کوئی مرنے کا ارادہ کرتا ہے'
غمزدہ اور پریشان ہوتا ہے تو کیا ساری خدائی خاموش نظارہ کرتی رہ جاتی ہے؟ اللہ کی رحمت جوش نہیں مارتی؟اللہ کبھی غافل نہیں ہوتا۔ وہ زمین پر انسانوں کو' اور آسمان سے فرشتوں کو ہماری مدد کے لیے بھیجتا ہے۔ لیکن جس کے لیے مدد بھیجی جائے وہ اپنی ضد چھوڑے تو سہی۔ہدایت کو وصول تو کرے۔۔۔۔۔۔
بیٹا تم جیسا پوزیشن ہولڈر اسٹوڈنٹ اس بار بورڈ میں صرف پاس ہو گیا' ڈاکٹر بننے کے لیے ایڈمیشن نہیں ملا تو تم نے اپنی کلائی کاٹ لی۔ایک لمحے کے لیے تم نے رک کر سوچا کہ ایسا کیوں ہوا؟کس نے تمہیں روک دیا؟کسان باپ تمہیں کھیتی باڑی میں لگانا چاہتا تھا' کیا پتا خدا بھی یہی چاہتا ہو۔ دو تین سال کسان بنے رہتے' زمین کو سمجھتے ' پرکھتے۔زرعی سائنس دان بن جاتے۔ جو تم نے سوچا تھا وہی ہوگا تو ہی تم زندہ رہو گے؟ جو اللہ کا پلان ہے وہ ہوگا تو تم خود کو ختم کر لو گے؟؟
بی بی آپ کا جوان بیٹا حادثے میں شہید ہو گیا۔تین سال گزر گئے اور رو رو کر آپ نے آنکھوں کی بینائی گنوا لی۔دل کی مریضہ بن گئیں۔زندگی کو خود پر حرام کر لیا۔اللہ کو یہ پسند نہیں کہ زندہ انسان خود پرموت کو طاری کرئے' لیکن آپ تو صرف بیٹے کی ماں ہیں' اللہ کا بندہ تھوڑی ہیں جو اللہ کی ناراضگی کی فکر کریں گی۔ماں' باپ' بیٹا' بیٹی' یہ رشتے ناطے تو دنیا کے لیے ہیں۔ہماری پہلی حیثیت بھی بندگی ہے اور آخری بھی۔جب سارا معاملہ ہی بندے اور بندے کے رب کے درمیان ہے تو آپ صرف ماں بن کر کیوں زندہ ہیں؟صرف بیٹے کے لیے کیوں مر رہی ہیں؟؟اللہ کو بھول گئی ہیں؟بی بی! بیٹے کو یاد رکھیں'اس کی موت کو بھول جائیں۔۔۔۔۔۔غم سے نکل آئیں' اللہ کو راضی کریں۔
بیٹا تم بچوں سمیٹ پہاڑ سے کود رہی تھیں۔ کس لیے؟کہ جوانی میں بیوہ ہو گئیں؟ تین وقت کی روٹی کے لیے؟ لوگ عزت کے در پر تھے اس لیے؟ رشتہ داروں نے نظریں پھیرلیں؟؟
اللہ کی نظر میں تم ہو ۔۔۔۔۔۔ یہ کیوں بھول گئیں؟تین بارتم نے مرنا چاہا' تینوں بار اللہ نے تمہیں بچایا۔اللہ کی محبت کے اور کتنے ثبوت چاہتی ہو؟جو تمہیں بچانے کے لیے مدد بھیج سکتا ہے' وہ روٹی بھی بھیج سکتا ہے۔سر کی چھت بھی دے سکتا ہے۔ایک شوہر کو ہی اپنی کل کائنات سمجھ لیا تھا؟ اسے اپنا رازق بنا لیا تھا؟
اس دنیامیں لوگ بھوک سے نہیں کم ہمتی سے مرتے ہیں۔ شیطان تمہارے دلوں میں بھوک کے وسوسے ڈال دیتا ہے ۔ وہ تمہیں آنے والے وقت کی خوفناک تصویریں دکھاتاہے۔وہ تمہیں بتاتا ہے کہ تم تنہا' اکیلے اور کمزور ہو۔اور تم کم عقل یہ نہیں سوچتے کہ اللہ ہر وقت ہر جگہ موجود ہے۔۔۔۔۔۔تم تنہا اور اکیلے کیسے ہوئے؟
چھوٹی بی بی آپ کوئی زہریلی چیز کھا چکی تھیں۔آپ کی ماں بہت پریشان ہیں آپ کے لیے۔آپ کا رنگ کالا ہے'آپ موٹی' بھدی اور بد صورت ہیں۔۔۔۔۔۔آپ نے اب تک اپنے بارے میں یہی سب جانا ہے ؟؟ان تین باتوں کے لیے آپ ہر روز موت کی طلب کریں گی؟اس عظیم رب کو کتنی بار بتائیں گی کہ اس نے آپ میں ایسے ایسے خراب نقص رہنے دیے۔خوب صورت ہوتیں تو آپ کی جلدی شادی ہو جاتی۔بس یہی ہے آپ کی کل زندگی کی فکریں؟؟آپ کا مقصد؟؟ ایک شوہر حاصل کرنا؟؟خوب صورت نظر آنا؟؟اپنی جھولی اور نصیب آپ کو خالی دکھائی دیتاہے۔اتنی سی وجہ کے لیے پاگل ہو گئی ہیں ۔زندگی کو جہنم بنا لیا ہے۔
اپنا جہنم آپ لوگ خود تیار کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔اپنے ہی ہاتھوں سے۔۔۔۔۔۔
اس کائنات کی خوبصورتی بھی تمہاری خوب صورتی ہے۔اللہ نے تمہاری اس صورت کو بنانا پسند کیا اسی لیے بنایا۔اگر تم بد صورت ہو' تو پھر کائنات کی ہر شے بد صورت ہے۔اگر مالک اپنی بندگی کے لیے بد صورتی کو پسند کرتا ہے تو بس وہی شے خوبصورت ہے۔انسانوں کے پیمانو ں کی اتنی فکر کیوں کرتی ہو؟ اللہ نے تمہیں اپنے لیے بنایا ہے' اپنی حیثیت کو پہچانو ۔۔۔۔۔۔اللہ کے لیے خوبصورت بنو۔۔۔۔۔۔
اپنے غموں کو پہاڑ کیوں بنا لیتے ہو؟صبر کو آگ کے دریا میں کیو ں بدل دیتے؟نہ گھونٹ بھر سکتے ہو نہ پار کر سکتے ہو۔اتنے کمزور تو نہیں پیدا کیے گئے تم۔پوری عقل اور ساری سمجھ دی گئی ہے تمہیں۔ ساری نشانیاں اور علم۔پھر کہاں گم ہو؟کیوں بھٹک رہے ہو؟
اپنی ذمہ داریاں پہنچانو۔غفلت سے جاگو۔نافرمانی اور ظلم سے بچو۔انسانوں کے مددگار بنواور مددگار ہی بنے رہو۔ اپنی عقلوں اور دلوں کے قفل کھولو۔اللہ کی بے زاری اور مہر سے ڈرو۔تم خود کو ناکارہ اور نالائق ثابت کرنے پر ہی کیوں تلے ہوئے ہو؟کیوں اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہو۔ ایک جھٹکا لگتاہے اورایمان ڈول جاتے ہیں۔اللہ پر یقین ڈگمگا جاتاہے۔۔۔۔۔۔''اللہ ہے بھی یا نہیں'وہ سنتا بھی ہے یا نہیں''ہم یہ سوال کرنے لگتے ہیں۔یہ دنیا ایک امتحان گاہ ہے'یہاں سب کو آزمائش سے گزرنا ہوگا۔۔۔۔۔۔سب کو۔۔۔۔۔۔آزمائشیں بھیس بدل بدل کر آئیں گیں۔ تو کیا کرو گے؟فیل ہونا پسند کرو گے۔۔۔۔۔۔؟پاس ہونے کے لیے کوشش بھی نہیں کرو گے؟
آمنہ بھٹی
0 Comments
kindly no spam comment,no link comment