#قراقرم_کا_سفر
قافلہ اپنی منزل کی جانب گامزن تھا. خواتین سردی میں بھی لان کے سوٹ پہنے، ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے پاکستانی سنگر نازیہ حسن کا پرانا گیت " ڈسکو دیوانے" گنگنا رہی تھیں.
جو مرد تھے ان میں شادی شدہ اپنی بیگمات سے فون پر
کچھ ڈسکس کر رہے تھے اور جو کنوارے تھے وہ فیس بک
کو اوپر نیچے اور کچھ کمنٹ میں "ڈن" لکھ کر جادو ہونے
کا انتظار کر رہے تھے.
پہلی پہاڑی کو پار کر کے جب دوسری پر پہنچے تو ان میں سے جو بڑا ( بڑے ایڈمن) تھا اس نے دوستوں کو سمجھانے
کے لیے چھوٹی سی تقریر شروع کر دی. اس تقریر میں یہ
سب سمجھا رہے تھے کہ، چلتے ہوئے کسی نے شرارت نہیں
کرنی عورتوں کی عزت اور دھیان رکھنا ہے.
جب تقریر ختم ہوئی تو ایڈمن کہنے لگے.
امید کرتا ہوں کہ سب کو میری باتیں سمجھ آ چکی ہوں گی، لیکن اگر پھر بھی کسی کو کچھ پوچھنا ہے تو پوچھ سکتا ہے.
قافلے میں آۓ ہوئے سب سے موٹے انسان نے ہاتھ اوپر کیا
اور جو سوال پوچھا اس کے سوال پر سب قہقہے لگانے لگے. سوال یہ تھا.
" سر!! کیا میں آج زیادہ موٹا لگ رہا ہوں؟؟ "
0 Comments
kindly no spam comment,no link comment