اپنے مسائل کا حل کیسے تلاش کیا جائے؟
صوفیہ سہیل اپنی کتاب
"ذہن بولتا ہے" کے دوسرے باب میں لکھتی ہیں:
ہر انسان نے اپنی ذاتی زندگی اور پروفیشنل زندگی میں بہت سے مقاصد مقرر کیے ہوتے ہیں جن کے اصول میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انسان جب ان کا حل تلاش نہیں کرپاتا تو وہ پریشان ہوجاتا ہے۔
مسائل ہمارے لیے ایک نعمت سے کم نہیں ہیں۔یہ سمندر کی موجوں کی طرح انسان کو الٹتے پلٹتے رہتے ہیں اور جب کوئی مسئلہ حل ہوتا ہے تو اس وقت انسان کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔
اگر ہماری زندگی میں مسائل نہ ہوں،کوئی چیلنج نہ ہو تو زندگی یکسانیت کا شکار ہوکر بور اور غیر دل چسپ ہوجائے گی۔
دوسرا ہمیں اندازہ نہیں ہوگا کہ مقاصد کے حصول کے لیے ہم کیا کچھ غلطیاں کرتے ہیں۔
انسان اگر مندرجہ ذیل اقدامات پر عمل کرے تو بہت سے مسائل حل کر سکتا ہے۔
سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کریں کہ اصل مسئلہ کیا ہے۔
1) پرسکون ماحول میں بیٹھ کر اس مسئلہ کو کاغذ پر لکھیں اور اس کے ممکنہ حل بھی لکھتے جائیں۔
2) مسئلہ معلوم ہونے کے بعد اپنے آپ کو پر سکون رکھیں اور مثبت انداز میں سوچتے ہوئے مسئلے کو ایک موقع(Apportunity ) کے طور پر دیکھے۔
3) جو کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو اس سے منسلک ہر زاویے کو مکمل طور پر سمجھیے۔
4) اپنے آپ سے مثبت گفتگو کرتے ہوئے ماضی پر نظر ڈالیں کہ آپ کس طرح مسائل حل کرتے تھے۔
5) اپنے اوپر اعتماد رکھیں کہ جس مقصد کو حاصل کرنے میں مسائل کا سامنا ہے ان کو حل کرنے کی پوری صلاحیت اللہ تعالی نے آپ کو دی ہوئی ہے۔
6) پرخلوص دوستوں سے مشورہ کریں اور پھر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے جو بھی قدم اٹھائیں اس کی ذمہ داری قبول کریں۔
0 Comments
kindly no spam comment,no link comment