نیا گھر
پارٹ 2
یہاں سب کچھ نارمل تھا پر معلوم نہیں کیوں ایک نحوست محسوس ہونے لگی تھی.
میں اس بات کو لے کر کچھ گھبرا رہا تھا. ایک ڈر سا محسوس ہوتا تھا اس گھر کو دیکھ کر
اوپر سے صحن میں ایک پرانا برگد کا درخت لگا ہوا تھا جو دیکھنے میں بے حد پرانا تھا. اس کی شاخیں ایسے معلوم ہوتی تھیں جیسے کوئ بال کھولے ہمیں مسلسل دیکھ رہا ہے.
میرے بڑے بھائ نے بھی یہ بات والد صاحب کو بولی:
ابو آپکو یہ گھر عجیب نہیں لگ رہا؟
جس پر والد صاحب نے بس اتنا ہی کہا:
نہیں مجھے تو کچھ عجیب نہیں لگا.
اس نے بتایا
اس گھر میں کچھ بلیاں بھی نظر آئیں اور عجیب بات یہ تھی کہ وہ بلیاں ہم لوگوں سے بالکل بھی خوفذدہ نہیں تھیں.
اگلے دن ہم لوگوں نے گھر کی صاف صفائ شروع کر دی.
صفائ کے دوران ہمیں ایک کمرے میں کچھ گیندے کے پھولوں کی پتیاں ملی (بعد میں معلوم ہوا کہ یہ پھول ہندو لوگ اپنی عبادت کے دوران استعمال کرتے ہیں)
خیر دو دن بعد ہم لوگ یہاں "شفٹ" ہو گۓ.
اس نے بتایا کہ جب ہم سامان کے ساتھ اس گھر پہنچے تو گھر کے "مین گیٹ" کے بالکل سامنے ایک کالی بلی بیٹھی تھی.
اس بلی کو دیکھ کر میرے والد صاحب نے دھتکار دیا پر وہ بھاگنے کے بجاۓ غرانے لگی اور اس طرح کھڑی ہو گئ جیسے ابھی ہم پر حملہ کر دے گی.
خیر گاژی سے سامان اتارا جانے لگا اتنی دیر میں وہ بلی معلوم نہیں کہاں غائب ہو گئ.
ہم نے گھر ایک دن پہلے ہی آ کر صاف کر دیا تھا اس لئے بس سامان رکھنے کی ہی تکلیف رہ گئ تھی.
سامان رکھ کے ہم لوگ بالکل تھک گۓ تھے رات کا کھانا کھا لینے بعد ہم لوگ اپنے اپنے بستروں پر جاتے ہی تھکن کی وجہ سے سو گۓ.
رات کے کسی پہر ہمیں صحن سے بلیوں کے رونے کی آوازیں آنے لگیں. جن کو سن کر ہم لوگ خوف کے دائرے میں آ گۓ.
ابو اٹھ کر باہر گۓ اور انہیں دھتکار دیا.
جس کے بعد ہماری جان میں جان آئ.
صبح سب لوگ اٹھے تو صحن میں کسی جانور کا کٹا ہوا سر پڑا ہے اور ایک بلی اسے نوچ نوچ کر کھا رہی ہے.
میں نے جب اسے دیکھا تو ڈر کے مارے شور مچا دیا.
عجیب بات تو یہ تھی کہ وہ بلی اس شور کے باوجود بھی وہاں سے نہیں بھاگی جیسے اسے فرق ہی نہیں پڑا.
ابو نے ایک لکڑی کی چھڑی ہاتھ میں اٹھائ اور دو تین بار زمیں پر ماری جس سے وہ بلی سر سمیت بھاگ گئ.
مجھے حیرت ہوئ کے ایک بلی کیسی کسی بڑے جانور کا سر اپنے دانتوں میں دبا کر بھاگ رہی ہے وہ سر تو شاید بلی سے بھی بڑا لگ رہا تھا .
ایک عجیب بات تو یہ تھی کہ اس پورے علاقے میں کوئ بھی قصائ نہیں تھا تو پھر یہ بلی وہ سر لائ کہاں سے تھی..
وہ سر بالکل ایسا تھا جیسے اس کے اوپر کی کھال کسی نے انتہائ مہارت سے اتاری ہو اور ایسا کام کو کوئ قصائ ہی کر سکتا ہے.
اس نے بتایا
ہم لوگ یہ سب دیکھ کر بہت ڈر گۓ تھے پر ابو نے ہنس کر کہا اس میں ڈرنے والی تو کوئ بات نہیں ہے.
یہ اتوار کا دن تھا اس لئے ہم سب لوگ گھر ہی میں تھے.
میرا بھائ اور میں آس پاس کسی پرچون کی دکان کی تلاش میں موٹر سائیکل پر نکلے تاکہ کچھ راشن وغیرہ لے آئیں. جب ہم گھر سے نکلنے لگے تھے تو ہم دونوں بھائیوں نے درخت پر وہی بلی دیکھی وہ ہماری جانب مسلسل ٹکٹکی لگا کر دیکھ رہی تھی.
جاری ہے
تیسری قسط کے لے اس لنک پر کلک کریں
0 Comments
kindly no spam comment,no link comment