Ahsas e Kamtari/URDU LINES

احساس کمتری،اس کی علامات اور ان کا حل

صوفیہ سہیل ایک ماہر نفسیات ہیں، انہوں نے ایک کتاب لکھی جس کا نام ہے
"ذہن بولتا ہے" اس میں انہوں نے احساس کمتری کی علامات اور ان کے حل بیان کیے ہیں۔
سب سے پہلے آپ احساس کمتری کہتے کسے ہیں وہ  لکھتی ہیں

Man, Old Man, Sitting, Seated, Elderly, SADNESS

احساس کمتری کیا ہے خود کو کسی سے کم تر سمجھنے،کسی محرومی کا شکار ہونے اور خود ترسی میں مبتلا ہونے کا نام ہے

یہ کیفیات زندگی میں پیش آنے والے مختلف حالات سے تعلق رکھتی ہے۔
احساس کمتری انسان کی صلاحیتوں،ذہنی کارگردگی اور انسان کی شخصیت کی تعمیر کے عمل کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ 
اس میں مبتلا فرد منفی پہلووں پر توجہ دیتا ہے اور مثبت چیزوں کو دیکھنے سے محروم رہ جاتا ہے۔
اس میں مبتلا فرد مندرجہ ذیل علامات میں مبتلا ہوتا ہے۔

1) تنہائی پسند ہونا

2) ضرورت سے زیادہ حساسیت کا مظاہرہ کرنا

3)عزت نفس کی کمی کا ہونا

4)دوسروں کی عیب جوئی کرنا

5)بے یقینی کی کیفیت میں مبتلا ہونا

6) اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرنا

7) بے بسی کی کیفیت میں مبتلا ہونا

8)چڑچراپن اور غصے کا اظہار کرنا

9)خود اعتمادی کی کمی کا ہونا

10)تعصب پسندی اور حسد میں مبتلا ہونا

11)چھوٹی چھوٹی باتوں پر بے عزتی کا احساس ہونا۔

ماہر نفسیات کے مطابق انسان اگر احساس کمتری کا شکار ہے تو وہ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے،کوشش کریں کہ احساس کمتری جیسے منفی جزبات کو فروغ نہ دیا جائے۔

احساس کمتری سے نجات کے لیے صوفیہ سہیل کچھ ضروری اقدامات اپنی کتاب میں لکھتی ہیں

* مثبت خود کلامی

*اپنی خوبیوں پر توجہ دینا

*دوسروں سے مقابلہ بازی نہ کرنا

*اپنے آپ کو حقیقت پسندی سے دیکھنا۔

*مثبت لوگوں کی صحبت اختیار کرنا

*دوسرے آپ کے بارے کیا سوچتے ہیں اس کو نظر انداز کرنا۔

از قلم: آمنہ بھٹی 

Post a Comment

0 Comments