QURAN E KAREEM main Riazati Moujzay/ISLAMIC ARTICLES

قرآن کریم میں ریاضیاتی معجزات...
(ایسی معلومات جس کو آپ نے شاید کبھی نہیں پڑھا ہوگا..

 Open Book With Red Lighted Candle, quran pak

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جس چیز کو جس کے برابر کہا ہے اُن الفاظ کو بھی اتنی ہی دفعہ دُہرایاہے اور جس کو جس سے کم کہا ہے اسی نسبت سے ان الفاظ کو بھی قرآ ن مجید میں استعمال کیا گیا ہے.. اس دعوٰی کی بنیاد نہ تو اللہ تعالیٰ کے فرمان یعنی قرآن مجید میں موجود ہے اورنہ ہی کسی حدیث یا صحابہ کے اقوال میں پائی جاتی ہے بلکہ حال ہی میں جب کچھ مسلم اسکالرز نے اس جانب توجہ دی اور تحقیق فرمائی تو ان کو حیرت انگیز نتائج کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے سامنے قرآن مجید کا ایک اور معجزانہ پہلو نکھر کر سامنے آگیا کہ جس کی مثال دنیا کی کسی دوسری کتاب میں ملنا ناممکن ہے..
(1) مثلاً قرآن مجید میں حضرت عیسی کی مثال حضرت آدم سے دی گئی ہے..
''اللہ کے نزدیک عیسیٰ کی مثال آدم کی سی ہے کہ اللہ نے اسے مٹی سے پیداکیا اورحکم دیا کہ ہو جااوروہ ہوگیا.." (سورة آل عمران 3-59)
معنی کے لحاظ سے یہ بات بالکل واضح ہے مگر اگر آپ قرآن مجید میں عیسیٰ کا لفظ تلاش کریں تو وہ 25 مرتبہ دہرایا گیا ہے اور اسی طرح آدم کا نام بھی 25دفعہ ہی قرآن میں موجودہے.. یعنی معنی کے ساتھ ساتھ دونوں پیغمبروں کے ناموں کو بھی یکساں طور پر درج کیا گیا ہے..
(2) اسی طرح سورة الاعراف میں ارشاد باری تعالیٰ ہے..
''اور اگر ہم چاہتے تو ان نشانیوں سے اس (کے درجات) کو بلند کردیتے مگر وہ تو پستی کی طرف جھک گیا اور اپنی خواہش کے پیچھے لگ گیا.. ایسے شخص کی مثال کتے کی سی ہے کہ اگر تو اس پر حملہ کرے تو بھی ہانپتا ہے اور نہ کرے تو بھی ہانپتا ہے.. یہ ان لوگوں کی مثال ہے جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلادیا..'' (الاعراف 7/176)
یہ کلمہ ''اَلَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِاٰ یٰتِنَا'' یعنی "جو ہماری نشانیوں کو جھٹلاتے ہیں'' قرآن مجید میں 5 دفعہ آیا ہے جبکہ ''کَلْب''یعنی کتے کا نام بھی پورے قرآن میں 5 دفعہ ہی دہرایا گیا ہے..
(3) قرآن مجید میں ''سَبْعَ سَمٰوٰت'' یعنی سات آسمانوں کا ذکر 7مرتبہ ہی ہوا ہے.. نیز آسمانوں کے بنائے جانے کے لیے لفظ ''خَلَقَ''بھی 7 مرتبہ ہی دہرایا گیاہے..
(4) لفظ ''یَوْم'' یعنی دن 365 مرتبہ جبکہ جمع کے طور پر ''یَوْمَیْن یا اَیَّام''30مرتبہ اور لفظ ''شَھْر'' یعنی مہینہ 12دفعہ دہرایا گیاہے..
(5) لفظ ''شَجَرَہْ'' یعنی درخت اور لفظ ''نَبَّات'' یعنی پودے دونوں یکساں طور پر 26 مرتبہ ہی دہرائے گئے ہیں..
(6) لوگوں کو ان کے اعمال کے مطابق ''انعام ''دینے کا لفظ 117مرتبہ استعمال ہوا ہے جبکہ معاف کرنے کا لفظ ''مَغْفِرَہ'' 234مرتبہ یعنی دگنی تعداد میں استعمال ہوا ہے.. اس کا مطلب ہے کہ اللہ اپنے بندوں کو معاف کرنا زیادہ پسند کرتاہے..
(7) جب لفظ ''قُل''یعنی "کہو" کو گنا گیا تو وہ 332دفعہ شمارہوا جبکہ لفظ ''قَالُوا''یعنی وہ کہتے ہیں یا پوچھتے ہیں کو شمار کیا گیا تو وہ بھی 332 مرتبہ ہی قرآن میں دہرایا گیاہے..
(8) لفظ ''دُنْیا'' اور ''آخِرَتْ'' دونوں مساوی طورپر 115دفعہ ہی دہرائے گئے ہیں..
(9) لفظ ''شَیْطَان'' 88 مرتبہ جبکہ لفظ ''مَلَائِکَہ''یعنی فرشتے کو بھی 88 دفعہ ہی دہرایا گیا ہے..
(10) لفظ ''اِیْمَان'' 25 دفعہ اور لفظ ''کُفْر'' بھی اتنی مرتبہ ہی استعمال ہوا ہے..
(11) لفظ ''جَنَّتْ''اور لفظ ''جَھَنَّم'' یکساں تعداد میں یعنی 77 مرتبہ دہرائے گئے ہیں..
(12) لفظ ''زَکَوٰة'' یعنی پاک کرنا کو قرآن مجید میں 32دفعہ دہرایاگیا ہے جبکہ لفظ ''بَرَکَاة'' یعنی برکت کو بھی 32 دفعہ ہی استعمال کیا گیا ہے..
(13) لفظ ''اَلْاَبْرَار''یعنی نیک لوگ کو 6دفعہ دہرایا گیا ہے اس کے مقابلہ میں لفظ ''اَلْفُجَّار''یعنی برے لوگ یا گنہگار لوگ کو صرف 3 مرتبہ دہرایا گیاہے..
(14) لفظ ''خَمَرْ'' یعنی شراب قرآن میں 6 مرتبہ استعمال ہوا ہے جبکہ لفظ ''سَکَارٰی'' یعنی نشہ یا شراب پینے والا بھی 6 مرتبہ ہی دہرایا گیا ہے..
(15) لفظ ''لِسَان'' یعنی زبان کو 25 دفعہ لکھا گیا ہے اور لفظ ''خِطَاب'' یعنی بات یا کلام کو بھی 25 مرتبہ ہی دہرا یا گیا ہے..
اللہ تعالٰی ہر مسلمان کو قرآن کریم پڑھنے اور غور وفکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے.. آمین..

Post a Comment

0 Comments